ہم ترے پاس آ تو جائیں مگر

راہ میں فکرِ روزگار بھی ہے

ترے وعدے پہ ہم یہ بھول گئے

بُھول جانا ترا شعار بھی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated