’’ہم خاک اُڑائیں گے جو وہ خاک نہ پائی‘‘
اِس خاک کی اُس خاک میں ہو کاش سمائی
جس خاک میں مدفوں شہِ والا ہے ہمارا
’’آباد رضاؔ جس پہ مدینہ ہے ہمارا‘‘
معلیٰ
اِس خاک کی اُس خاک میں ہو کاش سمائی
جس خاک میں مدفوں شہِ والا ہے ہمارا
’’آباد رضاؔ جس پہ مدینہ ہے ہمارا‘‘