ہوتا ہے ترے نام سے آغاز مرا دن​

ہوتی ہے ترے نام سے انجام مری شام​

​اے اول و آخر ترا ہر نام ہے پیارا​

مومن کے لئے وجہِ سکوں ہے ترا ہر نام​

قائم ہے ترا تخت سرِ عرشِ بریں پر​

ہے بات یہ لاریب نہیں اس میں کچھ ابہام​

​ہے کون و مکاں کیا؟ تری قدرت کا کرشمہ​

اک "​کن”​ کے فقط کہنے سے ہو جاتا ہے ہر کام​

​ 

جلوہ ہے ترے نورِ ازل کا ہی سراسر​

وہ معجزہ ہو ، کشف و کرامت ہو کہ الہام​

قرآں ہو کہ توریت، صحیفے ہوں کہ انجیل​

سب اہلِ زمیں کو ترے بھیجے ہوئے پیغام​

​ 

ہر چیز کو مٹنا ہے کہ ہر چیز ہے فانی​

باقی جو رہے گا وہ فقط تیرا ہی اک نام​

​تو قادرِ مطلق ہے عطا ایسی ہو بخشش​

اس بندہء عاصی کا ہو بس نیک ہی انجام​

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

کرم ایسا کبھی اے ربِ دیں ہو

نبی کا سنگِ در میری جبیں ہو نگاہوں میں بسا ہو سبز گنبد لبوں پر مدحتِ سلطانِ دیں ہو سکوں کی روشنی صد آفریں ہے نبی کی یاد ہی دل کی مکیں ہو محبت ، پیار ، امن و آشتی کا مرا کردار سنت کا امیں ہو ہمیشہ دین کے میں کام آؤں مرا ہر […]