ہو لب پر میرے بس نغمہ نبی کا

یہی ہے ماحصل اس زندگی کا

نہ ہو مقصود شاہ دیں کی مدحت

نتیجہ کیا ہے ورنہ شاعری کا

جہاں جانے کی ہے سب کی تمنا

مدینے میں ہے وہ روضہ نبی کا

بٹھا لوں ماں کو میں پلکوں پہ پھر بھی

نہ ہوگا حق ادا اس زندگی کا

جہاں جاؤ گے پاؤ گے انہیں کو

ہے ایسا رتبہ میرے ازہری کا

برستی ہے وہاں رحمت کی بارش

جہاں پر روضہ ہے ہندالولی کا

یہ شہر طیبہ ہے سن لے اے نوری

نہیں چلتا یہاں سکہ کسی کا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]