ہے آرزُو کہ اُٹھوں اور سُکون پا جاؤں

نبی کی نعت کہوں اور سُکون پا جاؤں

نبی کا راستہ یارو! ہدایتوں والا

اِسی پہ میں بھی چلوں اور سُکون پا جاؤں

حضور شہرِ مدینہ بہشت میرے لیے

ہمیشہ اس میں رہوں اور سُکون پا جاؤں

نبی کے نام سے پہچانا جاؤں دُنیا میں

جیوں تو ایسے جیوں اور سُکون پا جاؤں

بروزِ حشر نبی کے ہی دستِ اقدس سے

مئے نجات پیؤں اور سُکون پا جاؤں

نبی کی قُربتوں میں بیٹھ کر رضاؔ میں بھی

دُرودِ پاک پڑھوں اور سُکون پا جاؤں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]