ہے جہاں سارا شاہِ امم آپ کا

وہ عرب آپ کا یہ عجم آپ کا

دست بستہ شہانِ جہاں سرنگوں

دیکھ کر شاہ !جاہ و حشم آپ کا

دشمنِ جاں کو بخشی اماں آپ نے

کیا مثالی ہے عفو و کرم آپ کا

خاتم الانبیاء اب قیامت تلک

سب سے اونچا رہے گا عَلَم آپ کا

ہوں اگرچہ میں عاصی مرے چارہ گر!

مجھ کو پھر بھی نبھایا کرم آپ کا

اس مقدس زمیں کی ہے مٹی شفا

جس زمیں پر ہے آقا قدم آپ کا

چاند سورج میں ہے آپ کی روشنی

ہیں سراپا بڑا ذی حشم آپ کا

ہے سہارا جلیلِ حزیں کو شہا!

ہر قدم پر میسر بہم آپ کا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]