ہے حسن زندگی کا، حسن کلام تیرا

دنیا کے رنگ و بو میں قائم نظام تیرا

تو لا شریک خالق، رحمت وہ دوجہاں کا

جس ذات بے بدل پر اترا کلام تیرا

مومن پہ تیری رحمت برسی، برس رہی ہے

بے دین پر کرم بھی ہوتا ہے عام تیرا

گوشۂ مری نظر میں ایسا نہیں ہے کوئی

ہوتا نہیں ہے جس جا، مولا قیام تیرا

میں گل کی خوش نمو میں تیری عطا ہے خالق

مالک تُو زندگی کا، میں ہوں غلام تیرا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

کرم ایسا کبھی اے ربِ دیں ہو

نبی کا سنگِ در میری جبیں ہو نگاہوں میں بسا ہو سبز گنبد لبوں پر مدحتِ سلطانِ دیں ہو سکوں کی روشنی صد آفریں ہے نبی کی یاد ہی دل کی مکیں ہو محبت ، پیار ، امن و آشتی کا مرا کردار سنت کا امیں ہو ہمیشہ دین کے میں کام آؤں مرا ہر […]