’’ہے یہ اُمید رضاؔ کو تری رحمت سے شہا‘‘

’’ ہے یہ اُمید رضاؔ کو تری رحمت سے شہا‘‘

ہاں ! تری چشمِ عنایت و شفاعت سے شہا

نہ ہو حیران سرِ حشر وہ شیدا ہو کر

’’ کیوں ہو زندانیِ دوزخ ترا بندا ہو کر ‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated