یارب میری سوئی ہوئی تقدیر جگا دے

آنکھیں مجھے دی ہیں تو مدینہ بھی دکھا دے

سننے کی جو قوت مجھے بخشی ہے خداوند

پھر مسجدِ نبوی کی اذانیں بھی سنا دے

حوروں کی نہ غلماں کی نہ جنت کی طلب ہے

مدفن مرا سرکار کی بستی میں بنا دے

منہ حشر میں مجھ کو نہ چھپانا پڑے یا رب

مجھ کو تیرے محبوب کی کملی میں چھپا دے

مدُت سے میں ان ہاتھوں سے کرتا ہوں دعائیں

انِ ہاتھوں میں اب جالی سنہری وہ تھما دے

عشرت کو بھی اب خوشبوئے حسان عطا کر

جو لفظ کہے وہ اسے تو نعت بنا دے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]