یا الٰہی میرے دل میں صرف تو ہی تو رہے

میرے شعروں میں ہمیشہ حمد کی خوشبو رہے

وہ خشیت ہو میسر جس سے جنت ہو نصیب

دل میں تیری یاد ہو اور آنکھ میں آنسو رہے

نور سے تیرے ہی دل معمور ہو رب کریم

دور اِس دل سے جمالِ غیر کا جادو رہے

حرص و آز اس دل سے یکسر دور کر مولا کریم

نفس پر اپنے ہمیشہ ہی مرا قابو رہے

لفظ جو لکھوں صداقت کی چمک اس کو ملے

میری ہر اک بات میں بس خیر کا پہلو رہے

عرصۂ ہستی میں شر سے ہر طرح بچتا رہوں

خیر کے اعمال سرزد ہوں کچھ ایسی خو رہے

ہو سخن گوئی پہ مائل جب طبیعت، میرے رب!

ہمدمی رُوحُ الْقُدُس کی قوتِ بازو رہے

دشتِ وحدت میں تحیر ہی تحیر ہے عزیزؔ

پھر بھی دل چاہے کہ بس اس دشت کا آہو رہے!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

مسلمانوں نہ گھبراؤ کورونا بھاگ جائے گا

خدا کی راہ پر آؤ کورونا بھاگ جائے گا عبادت کا تلاوت کا بناؤ خود کو تم خُو گر مساجد میں چلے آؤ کورونا بھاگ جائے گا طریقے غیر کے چھوڑو سُنو مغرب سے مُنہ موڑو سبھی سنت کو اپناؤ کورونا بھاگ جائے گا رہو محتاط لیکن خیر کی بولی سدا بولو نہ مایوسی کو […]

جس میں ہو تیری رضا ایسا ترانہ دے دے

اپنے محبوب کی نعتوں کا خزانہ دے دے شہرِ مکّہ میں مجھے گھر کوئی مِل جائے یا پھر شہرِ طیبہ کی مجھے جائے یگانہ دے دے اُن کی نعلین کروں صاف یہی حسرت ہے ربِّ عالم مجھے اِک ایسا زمانہ دے دے نوکری تیری کروں آئینہ کرداری سے اُجرتِ خاص مجھے ربِّ زمانہ دے دے […]