یا رحمتہ العالمین

الہام جامہ ہے تیرا

قرآں عمامہ ہے تیرا

منبر تیرا عرشِ بریں

یا رحمتہ العالمین

آئینہء رحمت بدن

سانسیں چراغِ علم و فن

قربِ الٰہی تیرا گھر

الفقر و فخری تیرا دھن

خوشبو تیری جوئے کرم

آنکھیں تیری بابِ حرم

نُورِ ازل تیری جبیں

یا رحمتہ العالمین

تیری خموشی بھی اذاں

نیندیں بھی تیری رتجگے

تیری حیاتِ پاک کا

ہر لمحہ پیغمبر لگے

خیرالبشر رُتبہ تیرا

آوازِ حق خطبہ تیرا

آفاق تیرے سامعیں

یا رحمتہ العالمین

قبضہ تیری پرچھائیں کا

بینائی پر ادراک پر

پیروں کی جنبش خاک پر

اور آہٹیں افلاک پر

گردِ سفر تاروں کی ضَو

مرقب بُراقِ تیز رَو

سائیس جبرئیلِ امیں

یا رحمتہ العالمین

تو آفتابِ غار بھی

تو پرچم ِ یلغار بھی

عجز و وفا بھی ، پیار بھی

شہ زور بھی سالار بھی

تیری زرہ فتح و ظفر

صدق و صفا تیری سپر

تیغ و تبر صبر و یقیں

یا رحمتہ العالمین

پھر گُڈریوں کو لعل دے

جاں پتھروں میں ڈال دے

حاوی ہوں مستقبل پہ ہم

ماضی سا ہم کو حال دے

دراصل دعویٰ ہے تیری چاہ کا

اس اُمتِ گُم راہ کا

تیرے سوا کوئی نہیں

یا رحمتہ العالمین​

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]