یا رسول اللہ تیرے در کی فضاوؔں کو سلام

گنبدِ خضرا کی ٹھنڈی ٹھنڈی چھاوؔں کو سلام

والہانہ جو طواف روضئہ اقدس کرے

مست وخود وجد میں آتی اُن ہواوؔں کو سلام

جو مدینے کی گلی کوچوں میں دیتے ہیں صدا

تا قیامت اُن فقیروں اور گاوؔں کو سلام

مانگتے ہیں جو وہاں شاہ وگدا بے امتیاز

دل کی ہر دھڑکن میں شامل اُن دعاوؔں کو سلام

اے ظہوری خوش نصیبی لے گئی جن کو حجاز

ان کے اشکوں اور ان کی التجاوؔں کو سلام

در پہ رہنے والے خاصوں اور عاموں کو سلام

یا نبی تیرے غلاموں کے غلاموں کو سلام

کعبہ کعبہ کے خوش منظر نظاروں پر درود

مسجدِ نبوی کی صبحوں اور شاموں کو سلام

جو پڑھا کرتے ہیں روز وشب تیرے دربار میں

پیش کرتا ہے ظہوری ان سلاموں کو سلام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]