یا نبی جلوہ دکھا دیں دو گھڑی کے واسطے

اس شرف کی ہے ضرورت زندگی کے واسطے

ہر ادا تیری حسیں، ہر وصف ہے تیرا جمیل

آئینہ سیرت ہے تیری آگہی کے واسطے

طاقِ دل میں ہے فروزاں عشقِ احمد کا چراغ

اور کیا مانگوں خدا سے روشنی کے واسطے

ظلم کے تاریک زنداں میں مقید تھی حیات

میرے آقا آئے امن و آشتی کے واسطے

ہو گئے دشمن ترے صدق و امانت کے گواہ

قابل صد رشک ہے یہ راستی کے واسطے

دفعتاً باب اثر نے لے لیا آغوش میں

جب دعاؤں میں کئے شامل نبی کے واسطے

دامنِ سرکار ہاتھوں میں رہے دائم صدف

یہ ضروری ہے نجاتِ اخروی کے واسطے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]