یوں لگی مجھ کو خنک تاب سحر کی تنویر

جیسے جبریل نے میرے لئے پر کھولے ہیں

ہے ردا پوشی مری دنیا دکھاوے کے لئے

ورنہ خلوت میں بدلنے کو کئی چولے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated