یہاں پر نہیں ہے مرا دل وہاں ہے

یہاں پر نہیں ہے مرا دل وہاں ہے
"جہاں روضئہ ُپاکِ خیرالورٰی ہے”

عطا جس کو معراج رب نے کیا ہے
وہی مصطفی ہے رسول خدا ہے

یہ خاکِ مدینہ یہ عنبر سے اعلا
یہاں پہ نبی کا پڑا نقش پا ہے

محمد محبت کا نورِ مجسم
سراپا محمد کا سب سے جدا ہے

چلو سب مدینے کہ جنت کو دیکھیں
دیارِ نبی کو یہ رتبہ ملا ہے

یہ مدحت نبی کی ہے میری زباں سے
طفیلِ نبی کے یہ مجھ کو عطا ہے

بروزِ قیامت کرینگے شفاعت
نہیں اور کوئی مرا مجتبی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]