’’یہ آسمان کے تارے، یہ نرگسِ شہلا‘‘

گلاب و موگرا، جوہی، چنبیلی اور چمپا

ترے ہی دم سے ہے پھیلی بہار آنکھوں میں

’’ترا ہی جلوا ہے ان بے شمار آنکھوں میں ‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated