یہ دنیا سمندر ، كنارا مدینہ

یہ دنیا سمندر ، كنارا مدینہ
خدا كے كرم كا ، اشارہ مدینہ

معنبر معنبر فضائیں یہاں كی
معطّر معطّر ہے سارا مدینہ

بہشتِ بریں كا جو پوچھا كسی نے
تو بے ساختہ مَیں پكارا، مدینہ

عطا ہی عطا ہے سخا ہی سخا ہے
خطا كار كا ہے سہارا مدینہ

كبھی بھول كر بھی نہ جنت كا سوچے
نہ ہو جس كے دل كو گوارا مدینہ

شہہِۖ دوسرا كا یہ مسكن ہے فیضؔی
ہمیں جان و دِل سے ہے پیارا مدینہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]