‏یہ برف موسم جو شہرِ جاں میں کُچھ اور لمحے ٹھہر گیا تو،

‏یہ برف موسم جو شہرِ جاں میں کُچھ اور لمحے ٹھہر گیا تو

لہو کےدل کا کسی گلی میں قیام ممکن نہیں رہے گا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated