کفر کے قلعے گرانے آ گئے ہیں مصطفیٰ

ظلم دنیا سے مٹانے آ گئے ہیں مصطفیٰ

گمرہی جگ سے مٹانے آ گئے ہیں مصطفیٰ

رہ پہ گمراہوں کو لانے آ گئے ہیں مصطفیٰ

بغض و نفرت کو مٹانے آ گئے ہیں

پیار کے دیپک جلانے آ گئے ہیں مصطفیٰ

مشرکوں کو دہر سے ناپید کرنے کے لیے

دین کا ڈنکا بجانے آ گئے ہیں مصطفیٰ

اپنے تو اپنے ہیں غیروں کو بھی ہے امن و سکون

جب سے یہ دنیا چلانے آ گئے ہیں مصطفیٰ

دین احمد ہی رہے گا اب جہاں میں حشر تک

ہرکسی کو یہ بتانے آ گئے ہیں مصطفیٰ

ہادئ برحق امام الانبیاء بن کر یہاں

راستہ سیدھا چلانے آ گئے ہیں مصطفیٰ

ایک ہی معبود کی ہوگی یہاں پر بندگی

سب کو گوہر یہ بتانے آ گئے ہیں مصطفیٰ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]