کمالِ جستجو تُو ہے، جمالِ آرزو تُو ہے

گماں سے ماورا ہو کے، یقیں کے روبرو تُو ہے

تری مدحت ہی رکھتی ہے حصارِ یاس سے باہَر

مرے احساس کا تو معنیٔ لاَ تَقْنَطُوا تُو ہے

بہ موجِ تلخ خنداں ہُوں، بہ اوجِ کرب فرحاں ہُوں

بہ ہر سُو خیر ہے آقا کہ میرا خیر جُو تُو ہے

بہار آسا تری مدحت، ضیا پرور تری باتیں

طراوت زاد لمحوں میں خیالِ مُشکبُو تُو ہے

جو سانسوں میں مہکتا ہے، وہ تیرا اسمِ جاں پرور

رگِ جاں میں جو بہتی ہے وہ نازِ آبجُو تُو ہے

مرے خوابوں کو زندہ رکھ، مری راتوں کو طلعت دے

پسِ تدبیرِ طلعت بھی تو میرا ماہ رُو تُو ہے

بہ فیضِ اِسم قائم ہیں جہانِ اخضر و احمر

چمن آثار منظر تُو، گُلوں میں رنگ و بُو تُو ہے

تری نسبت نے بخشی ہے دُعا میں لذتِ پیہم

فصیلِ حرفِ مدحت پر فروزاں چار سُو تُو ہے

دِکھا دے گنبدِ خضریٰ، عطا مقصودِؔ ہستی کر

مرے بے کیف لمحوں میں تمنائے نمو تُو ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]