کوئی شے حبِ شہِ لولاک سے بہتر نہیں

اور کچھ اس بات کے ادراک سے بہتر نہیں

یہ مہ و انجم کی ضو سے جگمگاتی کہکشاں

آپ کے نعلینِ پا کی خاک سے بہتر نہیں

کاش میری روح نکلے روضۂ سرکار پر

بالیقیں مدفن بقیعِ پاک سے بہتر نہیں

دولتِ مدحِ نبی مجھ کو ملی ہے ، شکر ہے

کیا یہ نعمت دنیوی املاک سے بہتر نہیں؟

گنبدِ خضرا کی رویت بھی ادب سے کیجیے

دیکھنا یوں دیدۂ بے باک سے بہتر نہیں

حکمتیں ہیں اَن گنت سرکار کے ہر فعل میں

کوئی منجن دیکھیے مسواک سے بہتر نہیں

ڈھانپیے اپنا سخن آسیؔ لباسِ نعت سے

پیرہن کوئی بھی اِس پوشاک سے بہتر نہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]