کہتے ہیں سبھی دیکھ کے دربار تمہارا

کتنا ہے حسیں روضہ اے سرکار تمہارا

حاصل ہو اگر اذنِ حضوری کا مجھے بھی

دیکھوں گا شہا گنبد و مینار تمہارا

آتے ہیں ملک کرنے کو جس در کی غلامی

اے رحمت عالم وہ ہے دربار تمہارا

سوتا ہوں لئے دل میں تمنائے زیارت

ہوجائے کبھی خواب میں دیدار تمہارا

واللیل جو زلفیں ہیں تو مازاغ نگاہیں

پرنور سراپا ہے اے سرکار تمہارا

ہے فاطمہؓ کا واسطہ، تجھ کو نبی مرے

رمضان بھی یوں دیکھ لے دربار تمہارا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]