گنبدِ خضرا کے سائے میں بٹھایا شکریہ

یا نبی مجھ کو مدینے میں بلایا شکریہ

آپ کے لُطف و کرم سے میں مدینے آ گیا

میری قسمت کا ستارہ جگمگایا شکریہ

مسجدِ نبوی میں آکر کیں نمازیں بھی ادا

پیارا پیارا روضہِ اقدس دِکھایا شکریہ

ٹھنڈی ٹھنڈی کیف آور ہے مدینے کی ہوا

مجھ کو نورانی فضاؤں میں بُلایا شکریہ

نیکیوں سے ہُوں تہی دامن مگر قُربان میں

مجھ نکمّے کو شہا تم نے نبھایا شکریہ

شرمساری ضُعف طاری اور گناہ گاری لئے

گِرتا پڑتا میں درِ اقدس پہ آیا شکریہ

رات دن رحمت برستی ہے دیارِ نور پر

یا نبی ایسا مجھے منظر دکھایا شکریہ

آپ کی رحمت کے صدقے یا نبی مرزا کو بھی

اپنے شہرِ نور کا مہماں بنایا شکریہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]