’’گوش بر آواز ہوں قدسی بھی اُس کے گیٖت پر‘‘
’’گوش بر آواز ہوں قدسی بھی اُس کے گیت پر‘‘
چوم لیں اُس کی زباں کو وجد میں وہ جھوم کر
اُن کی عظمت کے ترانے جب سنائے خیر سے
’’باغِ طیبہ میں جب اخترؔ گنگنائے خیر سے‘‘
معلیٰ
’’گوش بر آواز ہوں قدسی بھی اُس کے گیت پر‘‘
چوم لیں اُس کی زباں کو وجد میں وہ جھوم کر
اُن کی عظمت کے ترانے جب سنائے خیر سے
’’باغِ طیبہ میں جب اخترؔ گنگنائے خیر سے‘‘