ہاتھ پھرتی سے چلا بھوکا کھڑا رہ جائے گا

بوٹیاں کھا جائیں گے سب شوربہ رہ جائے گا

کوئے جاناں کے لگا چکر نہ اتنے ورنہ پھر

چلتے چلتے تیرے جوتے کا تلا رہ جائے گا

کم یا زیادہ بولنا دونوں مضر ہیں دیکھ لے

یا گلہ رہ جائے گا یا پھر گلا رہ جائے گا

فیس لے لے گا تو کیا آنکھیں دکھائیں گے اسے

آنکھ کا ماہر بھی ہم کو دیکھتا رہ جائے گا

اپنے اپنے شعر پڑھ کر بھاگ جائیں گے سبھی

صدر محفل آخر شب بولتا رہ جائے گا

مت جلا دل اپنی زوجہ کا وگرنہ بیخبر

چائے کڑوی اور پراٹھا ادھ جلا رہ جائے گا

حادثہ یہ پارلر میں رونما ہونے کو ہے

آپ کی زلفوں کا باقی گھونسلہ رہ جائے گا

جب خزانے میں بچا ہو گا نہ کچھ بھی مُلک کے

’’صفحہء قرطاس پر نام خدا رہ جائے گا‘​‘​

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

بے اصولی اصول ہے پیارے

یہ تری کیا ہی بھول ہے پیارے کس زباں سے کروں یہ عرض کہ تو پرلے درجے کا فول ہے پیارے واہ یہ تیرا زرق برق لباس گویا ہاتھی کی جھول ہے پیارے تو وہ گل ہے کہ جس میں بو ہی نہیں تو تو گوبھی کا پھول ہے پیارے مجھ کو بلوائیو ڈنر کے […]

مجھ کو رخ کیا دکھا دیا تو نے

لیمپ گویا جلا دیا تو نے ہم نہ سنتے تھے قصۂ دشمن ریڈیو پر سنا دیا تو نے میں بھی اے جاں کوئی ہریجن تھا بزم سے کیوں اٹھا دیا تو نے گا کے محفل میں بے سُرا گانا مجھ کو رونا سکھا دیا تو نے کیا ہی کہنے ہیں تیرے دیدۂ تر ایک نلکہ […]