ہر آنکھ با وضو ہے زباں پر سلام ہے

چوکھٹ ہے مصطفٰی کی ،جہاں پر قیام ہے

آنکھیں ہی نم نہیں ہیں مدینے کے شہر میں

رقت میں پورے جسم کا ہر اک مسام ہے

منکر نکیر تیسرا جلدی کرو سوال

بیتاب ان کی دید کو کب سے غلام ہے

آنکھیں براہِ اشک سنائیں گی حالِ دل

خاموش رہ زباں کہ ادب کا مقام ہے

نعلین چوم کر تُو ہوا ہوگا کیا نہال

اے عرش تیری شان کو میرا سلام ہے

اے کاش شاہ بھیک عطا دید کی کریں

امشب ثنا کا خواب میں پھر اہتمام ہے

اشعار بھول جائیں گے باقی ترے عطا

مدحت کے جو بھی شعر ہیں ان کو دوام ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]