ہر لمحہ ہے رحمت کی برسات مدینے میں
کس درجہ منور ہیں دن رات مدینے میں
پھیلائے ہی رہتے ہیں ہاتھوں کو بھکاری سب
ملتی ہے جو بخشش کی سوغات مدینے میں
جب گنبدِ خضریٰ پر ڈالوں گا نظر پہلی
آئیں گے بلندی پر جذبات مدینے میں
معراج کے نوشہ جو موجود یہاں پر ہیں
آتی ہے فرشتوں کی بارات مدینے میں
یہ میری عقیدت کا انعام ہے اے یارو
سورج کی شعاعیں ہیں ذرات مدینے میں
آتا ہے یہی دل میں مر جائیں یہیں اب تو
رہ رہ کے مچلتے ہیں جذبات مدینے میں
کرتے ہیں فنا خود کو جو عشقِ محمد میں
پاتے ہیں وہ جیون کے سوغات مدینے میں
رہ رہ کے فرشتے بھی گاتے ہیں انہیں یارو
ہونٹوں پہ جو میرے ہیں نغمات مدینے میں
تا عمر فداؔ ہم کو وہ یاد ہی آئیں گے
گزریں گے سکوں سے جو لمحات مدینے میں