ہر لمحہ ہے رحمت کی برسات مدینے میں

کس درجہ منور ہیں دن رات مدینے میں

پھیلائے ہی رہتے ہیں ہاتھوں کو بھکاری سب

ملتی ہے جو بخشش کی سوغات مدینے میں

جب گنبدِ خضریٰ پر ڈالوں گا نظر پہلی

آئیں گے بلندی پر جذبات مدینے میں

معراج کے نوشہ جو موجود یہاں پر ہیں

آتی ہے فرشتوں کی بارات مدینے میں

یہ میری عقیدت کا انعام ہے اے یارو

سورج کی شعاعیں ہیں ذرات مدینے میں

آتا ہے یہی دل میں مر جائیں یہیں اب تو

رہ رہ کے مچلتے ہیں جذبات مدینے میں

کرتے ہیں فنا خود کو جو عشقِ محمد میں

پاتے ہیں وہ جیون کے سوغات مدینے میں

رہ رہ کے فرشتے بھی گاتے ہیں انہیں یارو

ہونٹوں پہ جو میرے ہیں نغمات مدینے میں

تا عمر فداؔ ہم کو وہ یاد ہی آئیں گے

گزریں گے سکوں سے جو لمحات مدینے میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]