ہرشے ہے نوربار مدینہ شریف میں

ہے لیل بھی نہار مدینہ شریف میں

ہر ذہن پر سکون ہے ہر آنکھ شاد کام

ہر دل کو ہے قرار مدینہ شریف میں

خیرات نور لینے کو آئے ہر ایک صبح

خورشید تابدار مدینہ شریف میں

یوں تو ہر ایک شہر میں مایوسیاں ملیں

ٹوٹا نہ اعتبار مدینہ شریف میں

شاہ و گدا، غلام، شہنشاہ، کوئی ہو

ہے سب کا تاجدار مدینہ شریف میں

جس کی عطا سے دونوں جہاں مستفیض ہیں

ہے وہ کرم شعار مدینہ شریف میں

اے کاش فخروشان سے کہتا پھرے کفیل

رہتا ہے خاکسار مدینہ شریف میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]