ہماری جاں مدینہ ہے، ہمارا دل مدینہ ہے

ہماری زندگانی میں فقط شامل مدینہ ہے

مری دنیا، مری عقبیٰ، مری منزل مدینہ ہے

سجا رکھی ہے جو دل نے وہی محفل مدینہ ہے

زمانے بھر کے شہروں پر فضلیت عام ہے جس کی

وہی اکمل، وہی اجمل، وہی کامل مدینہ ہے

سکونِ قلب ملتا ہے مدینے کے تصوّر سے

حقیقت ہے خیال و خواب میں داخل مدینہ ہے

یہی ہے مرکزِ رحمت، یہی ہے محورِ عظمت

اِسی قابل مدینہ تھا، اِسی قابل مدینہ ہے

حَسین و خوب صورت پُر کشش جاذب نظر ہے جو

بہت اچھا ہمارے پیار کا حامل مدینہ ہے

مدینہ کیوں نہ ہو شاعرؔ ہمارے پیار کا حاصل

جسے معراج حاصل ہے وہی منزل مدینہ ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]