ہیں آپ سرورِ کونین یارسول اللہ

عطا ہو صدقہء حسنینؓ یارسول اللہ

نہ تاج و تخت کی خواہش ، نہ مال و زر کی طلب

ہو سر پہ آپ کی نعلین یارسول اللہ

ہر ایک اس کا ہے شاہد کہ غم کے ماروں کو

ملا ہے آپ سے سکھ چین یارسول اللہ

مجھے دکھائیے طیبہ کے پھر گلی کوچے

بلائیے مجھے حرمین یارسول اللہ

حضور آپ کے اذکار ہی تو رہتے ہیں

فلک سے تا سرِ قوسین یارسول اللہ

تمہارے در سے غلامی کی کیا سند پائی

ملی ہے دولتِ دارین یارسول اللہ

حضور پھر سے ہو دیدارِ گنبدِ خضریٰ

ترس رہے ہیں مرے نین یارسول اللہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]