ہے دعا ہر دم رہے وہ کوئے انور سامنے

وہ سنہری جالیوں کا پیارا منظر سامنے

بس تصور میں مرے سرکار کا روضہ رہے

وہ نمازی اور وہ محراب و ممبر سامنے

پرورش پائی جہاں پر سیدِ ابرار نے

ہو حلیمہ سعدیہ کا دل نشیں گھر سامنے

پیش کرتی ہوں میں آقا آپ پر پیہم درود

بالیقیں ہوتے ہیں آقا نور پیکر سامنے

روزِ محشر تیرہ بختوں کی شفاعت کے لیے

ہوں گے پیارے مصطفیٰ نبیوں کے سرور سامنے

آپ کی چوکھٹ پہ مل جائے غلامی ناز کو

زندگی گزرے وہیں ہو آپ کا در سامنے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]