ہے مدینے سے مرے قلب کا رشتہ محفوظ

یا خدا رکھنا سدا میرا اثاثہ محفوظ

خواب میں کاش کہ میں جلوۂ زیبا دیکھوں

دل میں رکْھی ہے یہی ایک تمنا محفوظ

جب سے سرکارِ مدینہ کا ہے روضہ دیکھا

باغِ فردوس کا ہے دل میں یہ نقشہ محفوظ

حُبِْ شیخین رہے دل میں مرے پیوستہ

آل و اصحاب کی اُلفت کا خزانہ محفوظ

بُغض و تحقیرِ صحابہ سے ہمیشہ ہر دم

یا خدا رکھنا مرا سارا قبیلہ محفوظ

بند آنکھوں کو کِیافکرِ رضا پر میں نے

کیوں نہ شیطان سے ہو میرا عقیدہ محفوظ

ربِ سلّمِ کی دعا حق سے وہ فرماتے ہیں

پُل سے گُزرے گا غلامِ شہِ بطحیٰ محفوظ

واسطہ تُجھ کو ترے پیارے نبی کا رکھنا

وقتِ آخر مرے ایمان کو مولیٰ محفوظ

مالِکُ المُلک تُجھے شاہِ عرب کا صدقہ

ہو کورونا سے مرے مولیٰ یہ دنیا محفوظ

مدحتِ سرورِ کونین ہو پہچان مری

نعتِ سرکار ہو مرزا کا حوالہ محفوظ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]