یا رسول خدا لیجئے اب خبر

آفتوں میں ہوا مبتلا ہر بشر

بس یہ فریاد کرتے ہیں شام و سحر

آئیں دربار میں دیجیے اذنِ سفر

میں یہ سمجھوں گا ہے بندگی عرش پر

آستاں ان کا چوما کرے یہ نظر

پل صراطی سفر سخت مشکل سفر

کیجئے اس کو آساں شہِ بحر و بر

اتنا تو ہو عقیدت میں میری اثر

میں کروں یاد تو ہو انہیں بھی خبر

ہے تمنا مدینے میں جب ہو گزر

آستانے پہ ان کے جمی ہو نظر

امتی ہم پریشان و بدحال ہیں

دل ہے بے تاب اور مضطرب ہے نظر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]