یا نبی آپ کی چوکھٹ پہ بھکاری آئے

مانگنے رزقِ ثنا نعت لکھاری آئے

رُت گُلابوں کی رگِ جاں کو معطر کر دے

کُوئے خُوشبُو سے اگر بادِ بہاری آئے

کاسۂ چشم لیے بیٹھا ہے اک مدت سے

جانے کب تشنۂ دیدار کی باری آئے

لکھنے والے ہمیں سرکار کے شیدا لکھیں

گفتگو جب سرِ قرطاس ہماری آئے

دھڑکنیں دف کے قرینے سے کریں استقبال

جس گھڑی سرورِ عالم کی سواری آئے

دکھ رقم ہو مری آنکھوں میں تری فرقت کا

شیشۂ دل پہ ترے ہجر کی دھاری آئے

کاش مل جائے حُضوری کی اجازت پھر سے

دینے اشفاق ترے در پہ بُہاری آئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]