یا نبی نظرِ کرم فرمانا اے حسنین کے نانا

زہرہ پاک کے صدقے ہم کو طیبہ میں بلانا

سج گئی ہے میلاد کی محفل کیا ہے خوب نظارہ

کیف ومستی میں ڈوبا ہے دیکھو عالم سارا

ڈھونڈھ رہی ہے آپ کی رحمت بخشش کا بہانا

بے مایہ ہے لیکن دو جگ پر ہے آپکا سایہ

عرشِ مُعلّی بنا محلہ دید کو رب نے بلایا

حشر تلک نہ ہو گا کسی کا ایسا آنا جانا

آپکے کے در کا میں بھکاری آپ ہیں میرے داتا

سارے رشتوں ناتوں سے ہے پیارا اپنا ناتا

آپ تو ہیں آقا ہے جنکو سب کی لاج نبھانا

نسبت کا فیضان ہے دیکھو خادمِ غوث چلی ہوں

کرتا ہے مجھ پہ ناز زمانہ میں اوصاف علی ہوں

آپ کی آل کا میں نوکر خادم ہوں پُرانا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]