یارب کبھی تو خواب میں وہ در دکھائی دے

بے گھر کو جیسے اپنا کوئی گھر دکھائی دے

تاثیر اسمِ پاک عطا کیجیے مجھے

میں نام لوں تو چشم مجھے تر دکھائی دے

تشنہ لبی جو حشر میں ہو تو مرے کریم

جیسے پڑھوں درود تو کوثر دکھائی دے

کرتا ہوں عرش تیری میں سنت ادا ضرور

نعلین کی شبیہ کہیں پر دکھائی دے

زائر ذرا سی خاکِ مدینہ اگر ملے

سرمہ بناؤں ، آنکھ کو بہتر دکھائی دے

روشن نگاہ ایسی ہوئی ہے درود سے

مجھ کو مدینہ قلب کے اندر دکھائی دے

پوچھوں مزہ حضور کے تلووں کے لمس کا

جبریل خواب میں ہی عطا گر دکھائی دے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]