اب اپنی ذندگی اور فن کا مقصد لکھ رہا ہوں میں

بہ صد عجز و عقیدت نعتِ احمد لکھ رہا ہوں میں

خدا کے فضل سے اب کارِ مدحت مجھ پہ آساں ہے

زہے تقدیر! اوصافِ محمد لکھ رہا ہوں میں

خوشا! اظہارِ نسبت کا مرا اپنا طریقہ ہے

تمہارا ذکر کرتے تھے اب وجد، لکھ رہا ہوں میں

طبیعت کی روانی مصطفیٰ کی خاص رحمت ہے

نہیں رکتی کسی موسم میں آمد، لکھ رہا ہوں میں

کرم دیکھو کہ آنکھیں دیکھتی ہیں سبز گنبد کو

عطا دیکھو کہ دل پر اسم احمد لکھ رہا ہوں میں

اجازت مل گئی ہے مجھ کو اخترؔ نعت لکھنے کی

ہوا مجھ بے نوا پر لطف بے حد، لکھ رہا ہوں میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]