احکام خدا کے بھی تو سارے ہیں تمہارے

قرآن تمہارا ہے، سپارے ہیں تمہارے

سر دے کے بچاتے ہیں وہ ناموسِ رسالت

کٹ مرتے ہیں حق پر جو دلارے ہیں تمہارے

ٹکڑوں میں نہ بٹتا یوں کبھی چاند فلک پر

دیکھے مگر اس نے بھی اشارے ہیں تمہارے

جاتا ہے یونہی کون بھلا طیبہ نگر میں

ہر آنکھ کو مقصود نظارے ہیں تمہارے

ہر بار جو ملتی ہے ہمیں لذّتِ دیگر

سو بار کہیں گے کہ تمہارے ہیں تمہارے

کچھ خوف قیامت کا نہ کرنا مرے زاہدؔ

اللہ کے محبوب جو پیارے ہیں تمہارے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]