اسی در کا ہی گدا ہوں اسی در کی ہے گدائی

وہی در ہی آسرا ہے مری عمر کی کمائی

وہی در ہوا ہے عالی اسی در کا ہوں سوالی

اسی در کا ہو کھڑا ہوں لئے کاسئہ گدائی

وہی درد کا ہے درماں ہوا لاکھ اسکا احساں

وہی ہر الم کا رد ہے وہی درد کی دوائی

اسی اسم کی ولا ہے اسی اسم کی عطا ہے

اسی اسم سے دعا کو ہوئی ہر گھڑی رسائی

وہی اسم اسمِ ارحم وہی اسم ہے مکرّم

مرے کام آگئی ہے اسی اسم کی دہائی

اسی کی ہے مدحِ لا حد وہی روگ روگ کا رد

اسی اسم سے ہے عالم وہی اسم ہے اکائی

وہی حکم ہے الہٰ کا وہی سلسلہ عطا کا

اسی در سے ہی اے سائل ملی درد سے رہائی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]