اشک آنکھوں میں لیے مَحوِ دعا ہوں میں بھی

اسی دربار سخاوت کا گدا ہوں میں بھی

عشق میں لوگ ہوئے مجنوں و فرہاد کئی

بن کے دیوانہ مدینے کو چلا ہوں میں بھی

میرے اللہ تجھے نسبتِ احمد ہے پسند

ان کا عاشق اے محمد کے خدا ہوں میں بھی

میں نہ صدیق و بلال و قرنی سا لیکن

جان و دل سے تو محمد پہ فدا ہوں میں بھی

میں وہاں ہوں جہاں میں عرش کا ہم پایہ ہوں

ان کی دہلیز کے منگتوں میں پڑا ہوں میں بھی

ذرہ ذرہ ہے محمد کے کرم سے روشن

ان کی رحمت کا طلب گار عطا ہوں میں بھی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]