اللہ نے یوں شان بڑھائی ترے در کی

بخشی ہے ملائک کو گدائی ترے در کی

پانے کو تو خورشید و قمر چرخ نے پائے

کیا پایا اگر خاک نہ پائی ترے در کی

جنت نے اتارے تو بہت نور کے نقشے

تصویر مگر ہاتھ نہ آئی ترے در کی

حوروں نے، ملائک نے، اجنا نے، بشر نے

کس کس نے کہاں بھیک نہ پائی ترے در کی

اللہ کے گھر سے ہے رسائی ترے در تک

اللہ کے گھر تک ہے رسائی ترے در کی

لے جائے گی اک دن مجھے طیبہ میں اڑا کر

جس وقت ہوا جھوم کر آئی ترے در کی

محشر میں بھی اس شان سے جاؤں گا منور

رکھے ہوئے کاندھے پہ چٹائی ترے در کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]