اللہ ہو گر اُس کا ثنا گر ، نعت کہوں میں کیسے

میں قطرہ وہ ایک سمندر ، نعت کہوں میں کیسے

صدیاں بیتیں آج بھی اُس کا ہے گھر گھر اُجیارا

روشن روشن نور کا پیکر ، نعت کہوں میں کیسے

اُس کا نام جگت کی رحمت ، وہ مصری کا میٹھا پربت

میں بہتی ندیا میں کنکر ، نعت کہوں میں کیسے

میں کمزور خطا کا پُتلا ، وہ ظاہر باطن کا اُجلا

وہ مُرسل ، ہادی ، پیغمبر ، نعت کہوں میں کیسے

مسکینوں میں مسکیں ہے ، سلطانوں میں عرش نشیں ہے

وہ طٰہ ، حٰم ٓ ، مدثر ، نعت کہوں میں کیسے

بات بڑی میں اِنساں خاکی ، نعت نبی کی حمد خدا کی

ہو جائیں نہ لفظ برابر ، نعت کہوں میں کیسے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]