امت پہ تری آج کرونا کی وبا ہے

ہو ختم یہ دنیا سے یہی میری دعا ہے

محشر کا نہیں خوف رہا مجھ کو ذرا بھی

دیدار وہاں ہو گا نبی کا یہ سنا ہے

اے کاش مدینے کی طرف جاؤں میں پھر سے

دل کو جو سکوں دے وہ مدینے کی فضا ہے

حاصل ہے مجھے نعتِ نبی کی جو سعادت

کچھ اور نہیں ان کی محبّت کی ضیا ہے

کیا شان کرے کوئی بیاں آپ کی آقا

لولاک لما آپ کے سر تاج سجا ہے

سرکارِ رسالت کی سخاوت ہے سخاوت

محرومِ عنایت کوئی چھوٹا نہ بڑا ہے

زاہدؔ کی زباں تر ہی رہے مدحِ نبی سے

تا عمر یہی ایک دعا ربِ عُلیٰ ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]