اندھیری راتیں اجال رکھیں بہ اسمِ احمد

شکستہ سانسیں بحال رکھیں بہ اسمِ احمد

اندھیرے سارے اُس اسمِ اعظم سے ہی چھٹے ہیں

مصیبتیں ساری ٹال رکھیں بہ اسمِ احمد

جو چند سطریں بطورِ مدحِ نبی ہوئی ہیں

وہ بہرِ بخشش سنبھال رکھیں بہ اسمِ احمد

ملاحتیں اور صباحتیں دو جہاں میں ساری

ہیں دستِ قدرت نے ڈال رکھیں بہ اسمِ احمد

دورنِ نعتِ نبی جو گھڑیاں وہاں پہ گزریں

وہ پیشِ نطق و خیال رکھیں بہ اسمِ احمد

درود پڑھنے کا فائدہ ہے دعائیں رب نے

قبول قبل از سوال رکھیں بہ اسمِ احمد

ہمارا مسکن ہو شہرِ طیبہ کہ جس میں رب نے

تمام اشیاء کمال رکھیں بہ اسمِ احمد

مطافِ نطق و بیاں بنا کے مدینہ، منظرؔ

قلم کی سانسیں نہال رکھیں بہ اسمِ احمد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]