اور شہروں میں سنی محفلِ یاراں ہی کی بات
نہ حکایت کبھی ایسی نہ شکایت اتنی
تیرِ مژگاں بھی کبھی اُن کو پہونچنے نہ دیا
گو خود ہی سے ہے آنکھوں کو محبت اتنی
معلیٰ
نہ حکایت کبھی ایسی نہ شکایت اتنی
تیرِ مژگاں بھی کبھی اُن کو پہونچنے نہ دیا
گو خود ہی سے ہے آنکھوں کو محبت اتنی