آئینہ بنے گا خود بخود میرا اعتبار کیجیے

عشق سرور مدینہ میں دل کو بیقرار کیجیے

آمد رسول پاک کا ذکر بار بار کیجیے

جادۂ وفا سجائیے اور مشک بار کیجیے

ظلم کی اُڑیں گی دھجیاں رنج کی چھٹیں گی بدلیاں

وہ بھی دن ضرور آئے گا تھوڑا انتظار کیجیے

ایک لمحہ بھی نہیں سکوں کہتا ہے مرا دلِ حزیں

چل کے اب دیار طیبہ میں زیست خوشگوار کیجیے

کیا عجب یونہی نکل پڑے راستہ سکونِ قلب کا

ذکر طیبہ چھیڑ چھیڑ کر مجھ کو بے قرار کیجیے

رحمتوں کا ہوگا خود نزول ہو گی التجائے دل قبول

یاد مصطفیٰ میں رات دن آنکھیں اشکبار کیجیے

ہے یقیں کہ آپ کے بھی نام آئے گا حضور کا پیام

وہ کریں گے خود ہی انتظام سرورؔ انتظار کیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]