ایک دو آسمان اور سہی
اور تھوڑی اڑان اور سہی
شہر آباد ہوں درندوں سے
جنگلوں میں مچان اور سہی
دھوپ کو نیند آ بھی سکتی ہے
چھاؤں کی داستان اور سہی
بارشوں حوصلے بلند رہیں
میرا کچا مکان اور سہی
یہ پسینہ تو اپنی پونجی ہے
ایک مٹھی لگان اور سہی
غلطیوں سے نوازتا ہے مجھے
ایک اہل زبان اور سہی
شہر میں امن ہے کئی دن سے
کوئی تازہ بیان اور سہی