اے آنکہ محبّتِ تو ایمانِ من است

وے یادِ تو وجہِ راحتِ جانِ من است

ہست از غمِ دہر درد ہا در دلِ من

دردِ تو مرا بدہ کہ درمانِ من است

اے کہ تیری محبت ہی میرا ایمان ہے

اور اے کہ تیری یاد ہی میری جان کہ

وجہِ راحت ہے۔ دنیا کے غموں اور دکھوں

کہ وجہ سے میرے دل میں درد و رنج و الم

ہیں، تُو اپنا درد مجھے دے دے کہ وہی

میرا (اور میرے رنج و الم کا) درمان ہے، علاج ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

عزم

بکھرے ہوئے اوراقِ خزانی چُن کر لے جاؤں گا ایک ایک نشانی چُن کر چھوڑوں گا نہیں کچھ بھی تری آںکھوں میں کھو جاؤں گا ہر یاد پُرانی چُن کر

یاد

گو رزق کے چکر نے بہت جور کیا ہم پھرتے رہے ، صبر بہر طور کیا شانوں پہ تری یاد کی چادر لے کر یوں گُھومے کہ ہر شہر کو لاہور کیا