اے مدینے کے تاجدار سلام

اے غریبوں کے غم گسار سلام

آ کے قدسی مزارِ اقدس پر

پیش کرتے ہیں نور بار سلام

ان کے عاشق کھڑے مواجہ پر

پیش کرتے ہیں شان دار سلام

اذن ملتا رہے حضوری کا

عرض کرنا ہے بار بار سلام

پیشِ جالی جو لب نہیں کھلتے

آنکھیں کہتی ہیں اشکبار سلام

سر جھکائے ہوئے حضوری میں

پڑھتے رہتے ہیں جاں نثار سلام

ناز کی بس یہی تمنا ہے

بھیجے آقا پہ لاکھ بار سلام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

درود اُن پر محمد مصطفیٰ خیر الورا ہیں جو

سلام اُن پر رسولِ مجتبیٰ نورِ خدا ہیں جو درود اُن پر خدائے پاک کی جو خاص رحمت ہیں سلام اُن پر جہانوں کے لیے لُطف و عطا ہیں جو درود اُن پر کہ جِن کا نام تسکینِ دِل و جاں ہے سلام اُن پر کہ ساری خلق کے حاجت روا ہیں جو درود اُن […]

درود آپ پہ آقا کہ حکمِ یزداں ہے

سلام آپ پہ شاہا ہمارا ایماں ہے درود آپ پہ آقا صراطِ جنّت ہے سلام آپ پہ شاہا کمالِ ایقاں ہے درود آپ پہ آقا شعورِ ہستی ہے سلام آپ پہ شاہا جمالِ عرفاں ہے درود آپ پہ آقا وظیفہ آدم کا سلام آپ پہ شاہا کہ وردِ رضواں ہے درود آپ پہ آقا ہے […]