’’بائیں رستے نہ جا مسافر سُن‘‘

تجھ پہ طاری ہے یہ کہاں کی دُھن

دُزدِ ایماں ہزار پھرتے ہیں

’’مال ہے راہ مار پھرتے ہیں ‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated